• Sunrise At: 6:20 AM
  • Sunset At: 6:15 PM

شیخ الاسلام حضرت ابوالحسن قریشی الحکاری | تعارف

آپ کا لقب شیخ الاسلام کنیت ابو الحسن اور نام علی ہے۔

آپ 409 ہجری بمطابق 1017 عیسوی میں پیدا ہوئے۔

آپ کے شاگردوں میں علی دیزی، ابو القاسم بن داود اور
خلفاء کرام حضرت شیخ ابو سعید مبارک مخزومی اور حضرت شیخ طاہر ہیں۔

آپ کی ولادت باسعادت عباسی خاندان کے پچیسویں خلیفہ القادر باللہ کے وقت میں موصل کے نواحی قصبے حکاری میں ہوئ۔ 8آپ صاحب کرامت بزرگ تھے پیر اور جمعرات کو روزہ رکھتے اور رات کو قیام کرتے تین دن  میں ایک بار کھانا کھاتے عشاء اور تہجد کے درمیان دو بار قرآن ختم کرتے وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مردہ دلوں کو زندہ کرنے، تاریک دلوں کو روشن کرنے،حکمت بھرے کلمات کہنے اور اللہ تعالی کے بندوں کی تربیت کرنے کے  لیے مقرر کیے گے تھے انہوں نے حکاری جیسے پہاڑی اور سخت سردیوں والے علاقے میں خدمات انجام دیں  اور بلند مقامات تک پہنچے ان کی فضیلتوں کا چرچا ہوا انکی محبت دلوں میں جاگزیں ہو گئ  اور بہت سے لوگوں کو سعادت کی صف میں شامل کیا۔ دنیا کی کوئ وقعت نہ رکھتے تھے اللہ تعالیٰ کی رضا کے خلاف کوئ بات یا عمل نہ کرتے  تھے کرامات کے حامل تھے
وہ حرام اور مشتبہات کے قریب بھی نہیں جاتے تھے، بلکہ یہ سوچتے تھے کہ حلال چیزوں کا استعمال کرتے ہوئے بھی اللہ کے حضور کیسے جواب دیں گے مشرق کے بہت سے اولیاء اور علما نے ان کے علم اور فیض سے استفادہ کیا
آپ بہت بھلائی کرنے والے اور عبادت گزار تھے آپ مختلف شہروں میں گھومے اور علماء اور مشائخ سے ملاقات کی اور ان  سے حدیث کا علم حاصل کیا اور اپنے وطن واپس  آکر یہیں رک گئے ۔ لوگ آپ کے پاس آتے انہیں آپ سے اچھا اعتقاد تھا آپ نے شیخ ابوالعلا مصری سے ملاقات کی اور ان سے سنا اور جب آپ ان سے جدا ہوئے تو آپ کے بعض دوستوں نے جو کچھ آپ سے دیکھا تھا اس کے متعلق اور ان  کے عقیدے کے متعلق دریافت کیا  آپ نے  کہا  ھو رجل من المسلمینوہ ایک  شخص ہےمسلمانوں میں سے۔ آپ نے مصر کا سفر کیا  اور وہاں ابو عبداللہ نظیف الفراء سے علم حاصل کیا بغداد میں عبدالملک بن بشران سے رملہ میں ابن الترجمان سے مکہ میں ابوالحسن بن صخر سے علم حاصل کیا ۔آپ  نے جبل ہکار پر متواتر چالیس برس تک چلہ کیااس عرصہ میں آپ پر تجلی ذات کا ظہور ہوا اور عرش سے فرش تک سب کچھ منکشف ہو گیا اور درگاہ الہی سے آپ کو مقام محبوبیت عطا ہوا
  آپکی اولاد سے کئ عالم اور فاضل پیدا  ہوے
السمعانی نے کہا:  انہوں نے پہاڑوں میں اللّٰہ کی یاد کو مختلف طریقے سے سرانجام دیا  عدویہ طریقہ کے بانی، عدی بن مسافر کے پیش روؤں میں شمار ہونے والے ابو الحسن حکاری، ابن جوزی کے مطابق بغداد گئے اور زوزنی کے رباطوں میں قیام پذیر رہے۔ آپ کی تصنیفات میں سے ایک "عقیدہ الشافعی” ہے۔
وہ بہت عبادت گزار   زاہد ،مقبول اور باوقار شخصیت کے حامل تھے ۔ عبد الغفار الکرجی نے کہا میں نے شیخ الاسلام الحکاری جیسا کوئ نہیں دیکھا  ذہد اور فضیلت میں بے مثال تھے۔

آپکی تدفین پر مختلف آراء

ابن ناصر نے کہا وہ 486 ھ  محرم کے آغاز میں الحکاری میں فوت ہوئے میں کہتا ہوں انہوں نے ستتر سال کی عمر پائ۔ ان کی تالیفات تھیں احادیث میں خاص دلچسپی رکھتے تھے اللہ ان کی مغفرت فرمائے ۔ 
ان کی قبر درِش گاؤں میں ہے
آپ کا مزار پر  انوار بغداد شریف میں ہے
یہ مرکز ازمجو میں واقع ہے بیان کیا جاتا ہے کہ آپ شیخ عبدالقادر جیلانی کے استاد تھے ان کا مزار انکے نام سے منصوب مسجد کے حجرے میں واقع ہے۔

It uses a dictionary of over 200 Arabic words, combined with a handful of model sentence structures, to generate Lorem Ipsum which looks reasonable.

The generated Lorem Ipsum is therefore always free from repetition, injected humour, or non-characteristic words etc. The standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is free from repetition, injected humour,  reproduced interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from “de Finibus Bonorum et Malorum” by Cicero.

It uses a dictionary of over 200 Latin words, combined with a handful of model sentence structures, to generate Lorem Ipsum which looks reasonable. Facebook, Twitter or Linkedin the generated lorem.

Dolor sit am Provide Ipsum rehab facility dolor sit amet, consectetur adipisicing elit tempor incididunt ut labore et dolore magna aliqua. Ut enim ad minim veniam, quis nostr ullamco laboris.

Leave Your Comments

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

DarGah - Copyright 2025. Designed by Mansoor Al-Burhani